اسے غم نہیں کچھ بھی روز جزا کا

Dynamic Share Icon

اسے غم نہیں کچھ بھی روز جزا کا
جو عاشق ہوا ہے شہ انبیاء کا

خدانے بنایا نہیں ان کا ثانی
” یہ اکرام ہے مصطفٰی پر خدا کا "

خدا کیسے ڈالے گا دوزخ میں اس کو
کرم جس پہ ہوجائے بدر الدجیٰ کا

کرے گی جہاں ذکر پردے کا دنیا
وہاں ذکر آئے گا خود فاطمہ کا

مصیبت سے دوچار ہوتا ہوں جب بھی
تو لیتا ہوں میں نام مشکل کشا کا

غسیل الملائک کہا جس کو رب نے
وہ ہے مرتبہ حضرت حنظلہ کا

میں جاؤں گا طیبہ بلا خوف عنبؔر
کرم ہوگیا جو شہ دوسرا کا

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے