قومِ مسلم کو ہر اک سو لرزہ بر اندام دیکھ

Dynamic Share Icon

قومِ مسلم کو ہر اک سو لرزہ بر اندام دیکھ
ہر طرف شعلہ فشاں منظر ہے خوں آشام دیکھ

اے مسلماں تو شبِ دیجور کی فریاد سن
بلبلِ نامہ رساں کا دیکھ تو پیغام دیکھ

چل بسے جاں بازیانِ ہند کے عزم و جنوں
چل بسے وہ میکدہ، رند و سبو وہ جام دیکھ

درمیاں ہیں خالد و ضرّار نا حیدر ، عمر
جارہا ہے قوم سے بھی جذبۂ اسلام دیکھ

دیکھ اپنی چشمِ دل سے حادثاتِ کائنات
چشمِ بینا سے شکستہ صبحِ غم اور شام دیکھ

ہم کو تاریخِ سلف بھی یاد نا کچھ آگہی
بے خبر کی زندگی آسائش و آرام دیکھ

رفتہ رفتہ جارہےہیں قوم کےشوق وجنوں
فتنۂ امروز و فردا ، گردشِ ایام دیکھ

ہر طرف تیری حکومت تھی کبھی اے مسلمو
حال کیا ہے آج تیرا آج کیا انجام دیکھ

ہے ابھی بھی وقت باقی مل کے کچھ اقدام کر
دے رہی ہے خاکِ ہندوستاں تجھےپیغام دیکھ

دستِ قاتل میں تری تصویر بھی جلنے لگی
اب بھی خاموشی ہے یا آواز کا انجام دیکھ

آج بھی ہندوستاں تیری صدا سنتا نہیں
ہے جمہوری بزم میں تیرا لہو بے دام دیکھ

رقص کرتے ہیں اندھیرے روشنی کی قبر پر
خواب کے سوداگر آئے، بیچنے اسلام دیکھ

انحطاطِ ہند ہے چشؔتی الم انگیز تر
اقتدارِ قوم کا ہوتا ہوا اتمام دیکھ

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے