قواعد النحو مولانا ساجد علی مصباحی
تمدنی وسائل کی ترقی سے پہلے انسانی زندگی مشکلات کی خوگر تھی ، کھانے پینے ، رہنے سہنے، دور آنے جانے میں لوگ وہ ساری سختیاں بشید و پیشانی گوارا کرتے جن کے تصور سے ہی آج پسینہ آتا ہے۔ تعلیم وتعلم کی دنیا بھی اس سے مستعفی نہیں ۔ پہلے جو دشواریاں تھیں آج ان کا عشر عشیر بھی نہ رہا تعلیمی میدان میں بھی ارباب ہمت کی تیز گام مسائی کا کارواں برابر جادہ پیما ر ہا۔
طلبہ کے مزاج و حالات اور زمانے کی ضروریات کو سامنے رکھ کر علوم وفنون کو بہت سے شعبوں میں تقسیم کیا گیا۔ پھر ہر شعبے کے لیے ایک مخصوص نصاب بنا۔ پھر اس نصاب پر بار بار نظر ثانی اور ترمیم وتسہیل کا عمل ہوتارہا جو دنیا کے ہر ملک میں آج بھی جاری ہے مگر ہندوستان کے مدارس عربیہ میں یہ عمل ماہرین کی بے تو جہی یا مطلوبہ وسائل کی حد درجہ کمی کے باعث بڑی سست رفتاری کا شکار رہا اور آج بھی ہے۔
دو سال قبل تنظیم المدارس کا قیام عمل میں آیا تو اس طرف کچھ پیش رفت ہوئی۔ اس کا ایک حصہ یہ تجویز بھی ہے کہ ابتدا میں طلبہ کو نحو وصرف وغیرہ کے قواعد خود ان کی زبان میں سکھائے جائیں تا کہ قواعد کے ساتھ دوسری زبان کا بار اُن کے اوپر نہ رہے۔ پھر جب وہ بنیادی قواعد سے آشنا ہو کر عربی زبان پر کسی قدر قابو پالیں تو عربی میں قواعد یا دیگر فنون کی تعلیم زیادہ مشکل نہ رہے گی۔
اس تجویز کے تحت صرف کی پہلی کتاب "دراسة الصرف مولانا ساجد علی مصباحی استاذ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کی توجہ و محنت سے تیار ہو چکی ہے جو میزان و منشعب کے تمام قواعد پر مشتمل ہونے کے ساتھ کثیر تمرینات کی بھی حامل ہے جن سے بعد نہ تعالیٰ قواعد کی معرفت میں پختگی بھی آئے گی اور زبان سے آشنائی میں بھی اضافہ ہوگا۔
نحو کی پہلی کتاب کے طور پر ”دراسةُ النُّخو“ کو شامل نصاب کیا گیا جو حضرت مفتی سید افضل حسین مونگیری علیہ الرحمہ سابق صدرالمدرسین جامعه منظر اسلام بریلی شریف نے بہت اختصار اور جامعیت کےساتھ تحریر کی تھی ۔ دوسری کتاب قواعد النحو ” مولانا ساجد علی مصباحی نے تیار کی ہے جو نحو میر اور ہدایۃ النحو کے تقریباً تمام قواعد کا احاطہ کرتی ہے۔ زبان و بیان بھی سہل وشستہ ہے جس کے باعث طلبہ کے لیے استفادہ بہت آسان ہے۔ حجم بھی زیادہ نہیں کہ ختم کرانا دو بھر ہو۔ ساتھ ہی مشقی سوالات اور تمرینات کا بھی اضافہ ہے جن کے باعث انشاءاللہ قواعد یاد داشت اور اجرا میں پختگی اور آسانی ضرور ہوگی صرف ونحو اور بعض دیگر فنون کی کچھ اور کتا بیں بھی زیر ترتیب یا قریب التکمیل یا زیر طبع ہیں۔ امید ہے کہ اہل علم انھیں نگاہ استحسان سے دیکھیں گے اور دعاؤں سے نوازیں گے ۔ خصوصی گزارش یہ ہے کہ کوئی چیز قابل اصلاح نظر آئے تو ضرور مطلع فرمائیں تاکہ انگلی اشاعت میں تصحیح ہو سکے۔ والله لا يضيع أجر المحسنين