کشف الاسرار شرح درمختار
زیر نظر کتاب در مختار فقیہ ، محدث، عالم ، حافظ حدیث حضرت علامہ علاء الدین حصکفی کی تصنیف عربی زبان میں تھی۔ فقہ میں اس کتاب کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ چنانچہ تمام اردو فتاوی کی کتب میں اس کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ ضرورت شدید تھی کہ اس کتاب کو اردو ترجمہ و تشریح کے ساتھ شائع کیا جائے۔ چنانچہ اس کتاب کا ایک ترجمہ غایہ الاوطار کے نام سے طویل عرصہ قبل شائع ہوا تھا مگر اُردو کافی رقیق اور مشکل ہونے کی وجہ سے تشنگی باقی رہ گئی تھی۔ اب الحمد للہ موجودہ نسخہ جدید اردو و ذیلی عنوانات کے ساتھ شائع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے قاری کو مسئلہ دیکھنے میں سہولت ہو گئی ہے اور مفہوم واضح بھی کر دیا گیا ہے۔ کتاب کا جدید ترجمہ مولانا مفتی ظفیر الدین صاحب نفتی دارالعلوم نے نہایت محنت اور توجہ کے ساتھ کر کے اس کا صحیح حق ادا کر دیا ہے۔ حق تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ (آمین)
نسخہ کی چند خصوصیات
(۱) ترجمہ کے ساتھ ساتھ متن کی عربی عبارت بھی باقی رکھی گئی، تاکہ اہل علم اس سے پورے طور پر مستفید ہوں اور ان کو کوئی اشکال پیش نہ آئے۔ (۲) عربی متن خط نسخ ( عربی خط ) میں لکھا گیا ہے ، اور ترجمہ خط نستعلیق (اردو خط ) میں۔ (۳) عموما باب کے آخر میں مصنف نے فروع کے نام سے ایک عنوان قائم کیا ہے اور اس کے نیچے ضروری جزئیات کے بیان کا اہتمام کیا ہے، اس ترجمہ میں اس عنوان کو جلی قلم سے لکھا گیا ہے۔ (۴) کہیں کہیں عربی کے مشکل الفاظ کی تحقیق و تشریح، حاشیہ میں کر دی گئی ہے۔ (۵) شامی اور طحطاوی کا خلاصہ سمیٹ لینے کی سعی کی گئی ہے۔ (1) ترجمہ میں جہاں جہاں کسی کتاب سے مدد لی گئی ہے اس کی طرف اشارہ کر دیا گیا ہے۔ (۷) ضروری مسائل کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ مجھے توقع ہے کہ آپ اسے پڑھ کر خوش ہوں گے، اگر کہیں کوئی کوتاہی نظر سے گذرے گی تو براہ کرم اس سے ناشر کو مطلع فرما ہیں۔ تاکہ دوسرے ایڈ یشن میں اس پر غور کر لیا جائے اور انتھی کر دی جائے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس متبرک کام کو قبول فرمائیں۔ اور زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو اس مستند ترین کتاب سے مستفید ہونے کا موقع ملے، نیز میرے اور میرے بزرگوں کیلئے ذخیر ہ آخرت بنائے۔ آمین