جنت کے پتے-نمرہ احمد

 لیپ ٹاپ تکیے پہ رکھا تھا اور وہ اس کے سامنے کمیٹیوں کے بل اوندھی لیٹی تھی۔ اسکرین کی روشنی اس کے چہرے کو چکا رہی تھی۔ وہ ٹھوڑی تلے ہتیلی رکھے اور میرے ہاتھ کی ایک انکلی لیپ ٹاپ کے ٹچ پیڈ پر پھیر رہی تھی۔ لمبے سیدھے سیاہ بال پیچھے کمر پہ پڑے تھے۔ اس کی آنکھیں بھی ویسی ہی تھیں۔ سیاہ بڑی بڑی مغلنی آنکھیں جن میں چاندنی کی سی چمک تھی اور چہرہ تو ملانی کا بنا لگتا تھا، سفید علائم اور چکنا سا۔ وہ اسی من انداز میں اسکرین پر نگاہیں مرکوز کیے انگلی پھیر رہی تھی۔ ایک کلک کے بعد کوئی کھلا تو ایک دم اس کی متحرک انگلی ٹھر گئی۔ اسکرین پہ جمی آنکھوں میں ذرا سا نظر ابھرا اور پھر بے چینی ۔ اس نے جلدی جلدی دو تین بٹن دبائے۔


لوڈنگپ اگلے صفحے کے لوڈ ہونے کا انتظار کرتے ہوئے اسی نظر انداز میں اس نے انگلی سے چہرے کے دائیں طرف پھیلتی نہیں پیچھے کیں چند سیکنڈ بعد صفحہ لوڈ ہو گیا تھا ۔ وہ بے چینی سے چہرہ اسکرین کے قریب لائی تو سلکی بالوں کی چند نئیں پھر سے شانے یہ پھسل کر نیچے کو گریں۔ جیسے جیسے وہ پڑھتی گئی اس کی سیاہ آنکھیں حیرت سے پھیلتی گئیں۔ اب ذرا سے کھل گئے اور پورا وجود بے چینی میں ڈوب گیا۔ ڈھیر سارے لمحے لگے تھے، اسے خود کو یقین دلانے میں کہ جونہ پڑھ رہی ہے بالکل سچ ہے اور جیسے ہی اس کے ذہن نے یقین کی دھرتی کو چھوا اور ایک جھٹکے سے اٹھ بیٹھی۔
Jannat Kay Pattay PDF | جنت کے پتے-نمرہ احمد

جنت کے پتے
نمرہ احمد

https://www.mediafire.com/?jjnz15udyz0p6qe

کتاب: جنت کے پتے 
مصنفہ: نمرہ احمد

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے