سیرت حضرت سیدنا ابراہیم خلیل اللہ علی نبینا وعلیہ الصلوٰة والسلام
حضرت سیدُنا ابراہیم علیہ السلام اولو العزم رسولوں میں سے ایک رسول ہیں، آپ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ جلّٙ مجدہ الکریم نے اپنا خلیل بنایا اس لیے آپ کو ،، خلیل اللہ ،، کہا جاتا ہے اور آپ کے بعد والے تمام انبیاء ورسل (علیہم السلام) آپ ہی کی نسل سے ہوئے، اسی اعتبار سے آپ کا لقب ،، ابو الانبیاء ،، بھی ہے۔ آپ علیہ السلام کی قوم ستاروں اور بتوں کی پجاری تھی، چچا ،، آزر ،، بھی بتوں کا پجاری تھا، دوسری طرف باد شاہِ وقت نمرود (لعنتہ اللہ علیہ) بھی خدائی کا دعویٰ کرتا اور لوگوں سے اپنی عبادت کرواتا تھا۔ آپ علیہ السلام نے چچا اور قوم کو تبلیغ ونصیحت فرمائی اور بہت خوبصورت اور آسان فہم دلائل سے سمجھایا کہ اللہ عزوجل ہی معبود اور خالق وقادر ہے جبکہ بُت بے بس ولاچار ہیں، ان کی بے بسی ظاہر کرنے کے لئے ایک مرتبہ آپ علیہ السلام نے بتوں کے ٹکڑے ٹکڑے بھی کئے۔
حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے واقعات کے قرآنی مقامات:
آپ علیہ السلام کا اجمالی ذکر قرآنِ کریم کی متعدد سورتوں میں اور تفصیلی ذکر ۱۳ سورتوں میں ہے۔
(۱) سورۀ بقرہ آیت: 124 تا 141، 258، تا 269
(۲) سورۀ انعام ، آیت: 74 تا 86
(۳) سورۀ ہود ، آیت: 69 تا 76
(۴) سورۀ ابراہیم، آیت: 35 تا 41
(۵) سورۀ حجر، آیت: 51 تا 60۔
(۶) سورۀ مریم، آیت: 41 تا 50
(۷) سورۀ انبیاء، آیت: 51 تا 73
(۸) سورۀ حج، آیت: 26 تا 29
(۹) سورۀ شعراء، آیت: 69 تا 89
(۱۰) سورۀ عنکبوت، آیت: 16 تا 27
(۱۱) سورۀ صافات، آیت: 83 تا 113
(۱۲) سورۀ ذاریات، آیت: 24 تا 34
(۱۳) سورۀ ممتحنہ، آیت: 4، 5
از قلم : محمد فرقان رضا حنفی عفی عنہ/ ۶ شوال المکرم ۱۴۴۶ ھ مطابق ۴ اپریل ۲۰۲۵ ء بروز ہفتہ