ہوا جو مدینے سے آتی ہے ہر روز
ہوا جو مدینے سے آتی ہے ہر روز
وہ سینے کو طیبہ بناتی ہے ہر روز
ملے گی انہیں مصطفٰی کی شفاعت
جبیں جو بھی سجدہ میں جاتی ہے ہر روز
کرم کیجیے مجھ پہ شاہ مدینہ
مدینے کی دوری ستاتی ہے ہر روز
کبھی شہر طیبہ کو جاؤں گا میں بھی
” مری ذات مجھ کو ستاتی ہے ہر روز "
میں سو جاں سے قربان ہوں ماں پہ عنبؔر
جو خود بھوکی رہ کر کھلاتی ہے ہر روز