ہم سفر ہم نوا! خدا حافظ

Dynamic Share Icon

ہم سفر ہم نوا! خدا حافظ
دل نشیں دل ربا! خدا حافظ

عشق کی صبح فی امان اللہ
اور اس کی مسا خدا حافظ

زیست کی تیرگی کے لمحے میں
آئی بن کر ضیا خدا حافظ

ہجر کی شام کو میں نے اس سے
چشمِ تر سے کہا خدا حافظ

طنز سن سن کے جب ہوا عاجز
کہہ دیا یار جا خدا حافظ

رشتہ بیمار جب پڑا میرا
بن کے آئی دوا خدا حافظ

اے نوازش تو دے دے آزادی
دے کے اس کو صدا خدا حافظ

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے