فیروز اللغات کا مختصر تعارف

 فیروز اللغات اردو جامع کے اس نئے ایڈیشن میں تقریباً پچیس ہزار جدید الفاظ اور اصطلاحات کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے باعث ضخامت بھی بڑھ گئی ہے۔ گفت کی نظرثانی میں اس امر کو ملحوظ رکھا گیا ہے کہ قدیم و جدید تمام مروجہ الفاظ آجائیں۔


اس کی ترتیب و تدوین میں مندرجہ ذیل امور کو پیش نظر رکھا گیا ہے : حتی الامکان اردو زبان کے تمام متداول الفاظ ، محاورات، ضرب الامثال اور جدید علمی، ادبی، سائنس اور تکنیکی اصطلاحات درج کر دی گئی ہیں ۔ صرف وہ متروک الفاظ و محاورات شامل کیسے گئے ہیں جن کا اگر چہ چلن نہیں، مگر قدیم کتابوں میں پائے جاتے ہیں انھیں ” ق ” کی علامت سے واضح کیا گیا ہے ۔
Firoz Ul Lughaat PDF | فیروز اللغات اردو PDF

فیروز اللغات مکمل
مولوی فیروز الدین

https://archive.org/download/FerouzUlLughaatwithContents_201702/Ferouz%20ul%20Lughaat%20%28with%20contents%29.pdf
مرتبہ: الحاج مولوی فیروز الدین رحمۃ اللہ علیہ

انگریزی اور دوسری غیر ملکی زبانوں کے وہ الفاظ بھی درج کر دیے گئے ہیں جو اُردو ادب میں رواج پاچکے ہیں۔ اس بارے میں دفتری اصطلاحات اور سائنسی، فنتی اور تکنیکی الفاظ کی جو فرہنگیں مرتب ہو چکی ہیں ان سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔ نیز اس ادارے نے اپنے طور پر بہت سی آسان اصطلاحات مہیا کی ہیں۔ کتابت کے اعتبار سے الفاظ کی دو قسمیں ہیں۔ ایک بنیادی لفظ ، دوسرے ضمنی ۔ بنیادی لفظ جس کے ٹکڑے نہ ہو سکیں یا جس کے اجزا با معنی نہ ہوں جیسے جادہ ، سادہ وغیرہ ضمنی الفاظ در اصل مرکبات ہیں. جیسے جادہ پیما اور سادہ لوح وغیرہ ہ ہر بنیادی لفظ کو ماہیے سے ملا کر لکھا گیا ہے اور ضمنی الفاظ کو بنیادی لفظ کے تحت حاشیہ چھوڑ کر لکھا گیا ہے ۔ البتہ مشتقات کی بنیادی الفاظ کے تحت نہیں لکھا گیا ، بلکہ انھیں بنیادی الفاظ قرار دیا گیا ہے ۔ ہر بنیادی لفظ کے ارکان کو قوسین میں اعراب کے ساتھ لکھ دیا گیا ہے تاکہ صحیح تلفظ ادا ہو سکے ۔

ہر لفظ کے سامنے لکھ دیا گیا ہے کہ یہ کسی زبان سے اُردو میں آیا ہے ۔ ہ اسماء کی تذکیر و تانیث کی وضاحت (مد ومت) سے کر دی گئی ہے۔ جیس الفاظ کی تذکیر و تانیث میں اختلاف ہے اُن کے ساتھ (ند و مث) لکھ دیا گیا ہے ۔

ہر لفظ کی صرفی حیثیت نظا ہر کرنے کے لیے اسم ضمیر اور صفت وغیرہ کی علامتیں درج کر دی گئی ہیں ۔ امر کو مرکبات کی بنیاد قرار نہیں دیا گیا۔ اس لیے کہ اکثر مرکبات میں امر کا مفہوم باقی نہیں رہتا جیسے جا پہنچا ۔ اٹھ بیٹھ کر وغیرہ میں اس قسم کے مرکبات کو حروف تہیقی کی ترتیب سے لکھا گیا ہے۔ جود الفاظ اردو زبان میں اپنی آزاد حیثیت رکھتے ہیں اور ساتھ ہی کسی شہر یا شخصیت کا نام، لقب یا تخلص بھی ہیں ۔ اُن کی وضاحت بھی کر دی گئی ہے۔ لیکن کسی ایسی شخصیت کا ذکر نہیں کیا گیا ہے جو بقید حیات ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے