مصنفہ لکھتی ہیں "آپ حیات” پیر کامل ﷺ کا دوسرا حصہ ہے۔ وہ حصہ جسے میں 2004ء میں اپنی گوناگوں مصروفیات کے باعث لکھ نہیں پائی تھی اور جسے میں نے کچھ سال بعد لکھنے کا فیصلہ اس لیے بھی کیا تھا کیوں کہ میں چاہتی تھی پیر کامل ﷺ کامیابی کی گرد اور بازگشت دونوں تھم جائیں اور میں تب اس کہانی کا اگلا حصہ کسی نفسیاتی دباؤ کے بغیر لکھوں۔۔۔ سالار سکندر اور امامہ باشم کی زندگی کا پہلا حصہ آپ نے دس سال پہلے پڑھ لیا۔ ان کی زندگی کا دوسرا حصہ آپ اس ناول میں پڑھ سکیں گے۔ پیر کامل ﷺ اور آپ حیات ایک ہی تحریر کی دو کڑیاں ہیں اور یہ وہ تحریر ہے سے میں نے داد و محسین کے لیے نہ 2003ء میں لکھا تھا نہ ہی آج اس کی تمنا ہے۔ خواہش صرف اتنی تھی کہ کاغذ پر بے مقصد الفاظ کا ڈھیر لگاتے لگاتے کچھ ایسے لفظ بھی لکھوں جس سے کوئی گمراہی کے راستے پر جاتے جاتے رک جائے۔۔۔ نہ بھی رکے تو سوچ میں ضرور پڑے۔۔ خواہش، کوشش آج بھی بس اتنی ہی ہے۔ پیر کامل ﷺ کا دوسرا حصہ لکھنا کیوں ضروری تھا؟ اور اسے لکھنے کے مقاصد کیا ہیں؟
کتاب نام: آب حیات
مصنفہ: عمیرہ احمد
فن: ناول
یہاں پر ہم صرف اردو ادب کی نشر و اشاعت کے لیے کتابوں کے لنک شیئر کرتے ہیں۔