عشق نبی میں خود کو مٹائے ہو گر دماغ
عشق نبی میں خود کو مٹائے ہو گر دماغ
ہوگا تمہارا دیکھنا پھر معتبر دماغ
سرکار دو جہاں کی ولادت کے ہی طفیل
” ہر دل چمک رہا ہے معطر ہے ہر دماغ”
پہلے نبی پہ خوب درود و سلام پڑھ
مداح بن کے رہنا ہے تجھ کو اگر دماغ
مختار کل جہاں ہیں شہ دوسرا فقط
جیسے جسے عطا وہ کریں مال و زر دماغ
تشریف لائیں پیارے نبی خواب میں کبھی
مشتاق دید ، آنکھیں ہیں قلب و جگر دماغ
شفقت ہے والدین کی ، اللہ کا فضل ہے
رکھتا ہے جو بدی سے مجھے باخبر دماغ
یارب شرف یہ عنبر خستہ کو کر عطا
سوچے ترے حبیب کو بس عمر بھر دماغ