تو اگر ہو مجھ سے راضی خالق کون و مکاں
تو اگر ہو مجھ سے راضی خالق کون و مکاں
میری پھر تو عید ہوگی خالقِ کون و مکاں
یک زباں ہو کر یہی سب کہہ رہے ہیں بار بار
” شان تیری ہے نرالی خالق کون و مکاں”
ساری دنیا کی ہر اک شئ ذکر میں مشغول ہے
پتی پتی ڈالی ڈالی خالق کون و مکاں
وہ گنہ اور بے حیائی سے سدا محفوظ ہے
جو مکمل ہے نمازی خالق کون و مکاں
بے سہاروں کی مدد کرتا رہوں میں عمر بھر
ہے یہ کوشش پیاری پیاری خالق کون و مکاں
تیرا کھاکر جو عبادت کر رہا ہے غیر کی
ہو نہیں سکتا حلالی خالق کون و مکاں
عنبر خستہ کی تجھ سے ہے یہی فریاد اب
ہو مقدر خیر خواہی خالق کون و مکاں