اعلی حضرت کا عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم
درود شریف کی فضیلت
بحروبر کے بادشاہ ، دو عالم کے شہنشاہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا ارشادر حقیقت بنیاد ہے : جو لوگ کسی مجلس میں بیٹھتے ہیں ، پھر اس میں نہ اللہ عزوجل کا ذکر کرتے ہیں اور نہ ہی اس کے نبی ( صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم ) پر درود پاک پڑھتے ہیں ، تو قیامت کے دن وہ مجلس ان کے لئے باعث حسرت ہو گی ۔ اللہ عزو جل چاہے تو انہیں عذاب دے اور چاہے تو بخش دے ۔
ذات والا بار بار درود
بار بار اور بے شمار درود
بیان کرنے کی نیتیں
میں بھی نیت کر تا ہوں اللہ عزوجل کی رضا پانے اور ثواب کمانے کے لئے بیان کروں گا ۔ دیکھ کر بیان کروں گا ۔ پارہ 14 ، سورة النحل ، آیت 125 : أدع إلى سبيل ربك بالحكمة ه والموعظة الحسنة » ( ترجمۂ کنز الایمان : اپنے رب کی راہ کی طرف بلاؤ کی تدبیر اور اچھی نصیحت سے )
اور بخاری شریف ( حدیث 3461 ) میں وارد اس فرمان مصطفے صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم : بلغوا عني ولو اية ( ۱ ) یعنی پہنچا دومیری طرف سے اگرچہ ایک ہی آیت ہو “ میں دیئے ہوئے احکام کی پیروی کروں گا ۔ نیکی کا حکم دوں گا اور برائی سے منع کروں گا ۔ اشعار پڑھتے نیز عربی ، انگریزی اور مشکل الفاظ بولتے وقت دل کے اخلاص پر توجہ رکھوں گا یعنی اپنی علمیت کی دھاک بٹھانی مقصود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا ۔ مدنی قافلے ، مدنی انعامات ، نیز علا قائی دورہ ، براۓ نیکی کی دعوت وغیرہ کی رغبت دلاؤں گا ۔ قہقہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا ۔ نظر کی حفاظت کا ذہن بنانے کی خاطر حتی الامکان نگاہیں نیچی رکھوں گا ۔