مسجد کے آداب

قرآن کا فرمان عالی شان :إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسْجِدَ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَأَقَامَ الصَّلوةَ وَ اتى الزَّكَوةَ وَلَمْ يَخْشَ إِلَّا اللَّهَ عن اللہ کی مسجد میں وہی آباد کرتے ہیں جو اللہ اور قیامت پر ایمان لاتے اور نماز قائم کرتے ہیں اور زکوۃ دیتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ترجمه: کنز الایمان، پ ۱۰ ع ۹]

مسجد کے آداب

   اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے اچھی جگہ مسجد ہے اور سب سے بری جگہ بازار ہے۔“ اس آیت میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ مسجدوں کے آباد کرنے کے مستحق مومنین ہیں۔ مسجدوں کے آباد کرنے میں یہ کام بھی داخل ہیں جیسے جھاڑو دینا صفائی کرنا، روشنی کرنا اور مسجدوں کو دنیا کی باتوں سے اور ایسی چیزوں سے محفوظ رکھنا جن کے لئے وہ نہیں بنائی گئی۔ مسجد عبادت کرنے اور ذکر کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ علم کا درس بھی ذکر میں داخل ہے۔ [تفسير خزائن العرفان]

    ہر رکعت میں سو (۱۰۰ رکعت کا ثواب

   سیدنا حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمہ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو شخص دایاں پاؤں مسجد میں رکھے اور کہے تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِالله مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّجِیمِ اس کے بعد جو نماز پڑھے خداوند قدوس حکم دیتا ہے کہ ہر رکعت کے بدلے سو رکعت نماز کا ثواب لکھیں اور اللہ عز وجل شانہ اس کے گناہوں کو بخش دیتا ہے اور ہر قدم کے بدلے ایک درجہ بہشت میں اسے ملتا ہے اور اس کے نام پر بہشت میں ایک محل تیار ہوتا ہے۔هشت بهشت

   زمین فخر کرتی ہے

   سیدنا حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ کا قول ہے کہ زمین کا ہر وہ ٹکڑا جس پر نماز ادا کی جاتی ہے یا ذکر خدا کیا جاتا ہے وہ ارد گرد کے تمام قطعات پر فخر کرتا ہے اور اوپر سے نیچے ساتویں زمین تک وہ مسرت و شادمانی محسوس کرتا ہے اور جب بندہ کسی زمین پر نماز پڑھتا ہے تو وہ زمین اس پر فخر کرتی ہے۔مکاشفۃ القلوب

    جو مسجد کے لئے نکلے ہر قدم پر دس نیکی

 عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ سیاح لا مکاں حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہر قدم کے بدلے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور جب سے گھر سے نکلنا ہے واپسی تک نماز پڑھنے والوں میں لکھا جاتا ہے۔ احمد

     سیدنا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ آقائے نعمت حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ مرد کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ گھر اور بازار میں پڑھنے سے پچیس درجے زائد ہے اور یہ اس طرح ہے کہ اچھی طرح وضو کر کے مسجد کے لئے نکلا تو جو قدم چلتا ہے اس سے درجہ بلند ہوتا ہے اور گناہ مٹتا ہے اور جب نماز پڑھتا ہے تو فرشتے برابر اس پر درود بھیجتے رہتے ہیں جب تک اپنے مصلیٰ پر ہے اور ہمیشہ نماز میں ہے جب تک نماز کا انتظار کر رہا ہے۔

[بخاری، مسلم، ترمذی)

    مسجد میں نماز پڑھنے والوں کی مغفرت

   سیدنا حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ مصطفیٰ جانِ رحمت حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ جو شخص اچھی طرح وضو کر کے فرض نماز کے لئے مسجد میں گیا اور نماز پڑھی تو اس کی مغفرت ہو جائے گی۔[نسائی] 

    حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ مسجد نبوی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے گرد کچھ زمینیں خالی ہوئیں تو بنی مسلمہ نے چاہا کہ مسجد کے قریب آجائیں۔ یہ خبر نبی آخر الزماں حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو پہنچی ۔ آپ نے فرمایا مجھے خبر پہنچی ہے کہ تم مسجد کے قریب اٹھ آنا چاہتے ہو۔ عرض کیا ہاں یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارادہ تو ہے آپ نے فرمایا اے بنی مسلمہ ! اپنے گھروں ہی میں رہو۔ تمہارے قدم لکھے جائیں گے۔ حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اس کو دوبار فرمایا۔ بنی سلمہ کہتے ہیں لہذا ہم کو گھر بدلنا پسند نہ آیا۔[مسلم]

    مسجد میں جو زیادہ دور سے آئے

    حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ انصار کے گھر مسجد سے دور تھے انہوں نے قریب آنا چاہا تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی ” وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ“ جو انہوں نے نیک کام کئے آگے بھیجے وہ اور ان کے نشان قدم ہم لکھتے ہیں۔ابن ماجه ]

    حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ سب سے بڑھ کر نماز میں اس کا ثواب ہے جو زیادہ دور سے چل کر آئے۔[بخاری] 

   مسجد کی طرف چلنا

  حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک انصاری کا گھر مسجد سے بہت زیادہ دور تھا اور کوئی نماز ان کی خطا نہ ہوتی۔ ان سے کہا گیا کاش تم کوئی سواری خرید لو کہ اندھیرے اور گرمی میں اس پر سوار ہو کر آؤ۔ اس نے جواب دیا میں چاہتا ہوں کہ میرا مسجد کو جانا اور پھر گھر کو واپس آنا لکھا جائے اس پر رحمت دو جہاں حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ عزو جل شانہ نے تجھے یہ سب جمع کر کے دے دیا۔[مسلم]

   جنت میں مہمانی

   سید نا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ مصطفیٰ جانِ رحمت حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص مسجد کو صبح یا شام کو جائے اللہ عز و جل شانہ اس کے لئے جنت میں مہمانی تیار کرتا ہے جتنی بار جائے۔

   حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ آقائے نعمت حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تکلیف میں پورا وضو کرنا اور مسجد کی طرف چلنا اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا گناہوں کو اچھی طرح دھو دیتا ہے۔

    حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ سرور کائنات حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا صبح و شام مسجد کو جانا فی سبیل اللہ جہاد کرنے کی قسموں میں سے ہے۔ طبرانی)

   کامل نور کی خوشخبری

  حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ سیارح لا مکاں حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو لوگ اندھیروں میں مسجدوں کو جانے والے ہیں انہیں قیامت کے دن کامل نور کی خوش خبری سنا دو۔ابن ماجه ] 

   حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی آخر الزمان حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے گھر میں اچھی طرح وضو کیا پھر مسجد کو آیا وہ اللہ عز و جل شانہ کا زائر [ زیارت کرنے والا] ہے جس کی زیارت کی جائے اس پر حق ہے کہ زائد کا اکرام کرے [طبرانی]

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے