حضرت سید نا زید بن ثابت رضی اللہ تعالى عنہ :
مدینہ منورہ میں چونکہ امیر المؤمنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ خود ہی موجود تھے ، اس لیے وہاں کسی خاص شخصیت کو گورنر نہیں بنایا گیا ، وہاں کے معاملات آپ خود ہی دیکھا کرتے تھے ، البتہ مختلف معاملات میں دیگر لوگوں کو ذمہ داریاں دی ہوئی تھیں ، جب آپ مدینہ منورہ سے باہر جاتے تو عموماً حضرت سید نا زید بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ کو قائم مقام گورنر بنا کر جاتے ، کئی مرتبہ مولا علی شیر خداکرم اللہ تعالی وجہ الکریم کوبھی گورنر بنایا ۔
طائف کے فاروقی گورنر
حضرت سید نا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالى عنہ :
حضرت سید نا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالی عنہ کو حضور نبی کریم ، رؤوف رحیم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے طائف کا گورنر بنایا تھا ، رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی حیات ظاہری اور عہد صدیقی میں بھی آپ رضی اللہ تعالى عنہ اس ذمہ داری پر فائز رہے۔سید نا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں بھی دو ۲ سال تک اسی ذمہ داری پر برقرار رہے ، پھر سید نا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ کو ‘ ‘ بحرین ‘ ‘ کا گورنر بنادیا ، پھر وہاں سے معزول کر کے”عمان ‘ ‘ کا گورنر بنایا ۔
حضرت سید نا عتیبہ بن ابوسفیان اموی رضی اللہ تعالی عنہ :
آپ حضرت سید نا امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے سگے بھائی ہیں ، کنیت ابوولید ہے ، آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی ولادت عہد رسالت میں ہوئی تھی ، امیر المومنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں طائف کے گورنر رہے ۔ پھر حضرت سید نا امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ کو مصر کی فوج کا ذمہ دار بنادیا ۔ آپ فصیح اللسان مبلغ تھے ، آپ کے بارے میں مشہور تھا کہ بنو امیہ میں آپ سے بڑھ کر کوئی خطیب نہیں ۔ مصر میں ایک سال رہے اور ۴۰ یا ۴۳ ہجری میں مصر کے شہر اسکندریہ میں آپ کا وصال ہوا ۔
حضرت سید نا سلمان بن عبد اللہ رضی اللہ تعال عنہ :
امیر المومنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت سید نا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالی عنہ کو طائف سے معزول کر کے بحرین کا گورنر بنایا اور پھر ان کی جگہ حضرت سید نا سفیان بن عبد الله ثقفی رضی اللہ تعالی عنہ کو طائف کا گورنر مقرر فرمادیا ۔
واضح رہے کہ حضرت سید نا سفیان بن عبد اللہ ثقفی رضی اللہ تعالی عنہ وہی صحابی ہیں نے جنہوں رسول اکرم ، شاہ بنی آدم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے یہ سوال کیا تھا کہ آپ اسلام کے بارے میں مجھے ایسی بات بتائیں جس کے متعلق میں آپ کے علاوہ کسی اور سے نہ پوچوں اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشادفرمایا : قل آمنت بالله فاستقم یعنی یہ کہو کہ میں اللہ پر ایمان لا یا پھر اس پر ثابت قدم رہو ۔
یمن کے فاروقی گورنر
حضرت سند نا یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ :
حضرت سید نا یعلی بن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ فتح مکہ کے روز ایمان لائے ، غزوہ حنین ، طائف اور تبوک میں حاضری کی سعادت پائی ۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ سخاوت کی وجہ سے مشہور تھے ۔امیر المومنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ کو یمن کے بعض علاقوں کا گورنر مقررفر ما یا تھا ۔
حضرت سید نا عبداللہ بن ابوربیعہ رومی رضی اللہ تعالی عنہ :
آپ کی کنیت ابوعبدالرحمن ہے ، زمانہ جاہلیت میں آپ کا نام بحیرا تھا اللہ کے محبوب ، دانائے غیوب صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے تبدیل فرما کر آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا نام عبد اللہ رکھ دیا ۔ سید نا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ کو یمن کے بعض علاقوں کا گورنرمقر ر فر ما یا ۔