نماز کے مکروہات کا بیان
مسئلہ کپڑے یا بدن یا داڑھی کے ساتھ کھیلنا مکروہ تحریمی ہے۔ کپڑا سمیٹنا جیسے سجدہ میں جاتے وقت آگے یا پیچھے سے اٹھا لینا اگر چہ گرد سے بچانے کے لئے ہو مکروہ تحریمی ہے اور بلا وجہ ہو تو اور زیادہ مکروہ ہے ۔ کپڑا لٹکا نا جیسے سریا مونڈھے پر اس طرح ڈالنا کہ دونوں کنارے لٹکتے ہوں مکروہ تحریمی ہے۔ مسئلہ: اگر کرتے وغیرہ کی آستین میں ہاتھ نہ ڈالے بلکہ پیٹھ کی طرف پھینک دے تو یہ بھی مکروہ تحریمی ہے۔ (در مختار )
نماز میں کپڑا لٹکانے کا حکم
مسلہ: کاندھے پر اس طرح رومال ڈالنا کہ ایک کنارہ پیٹ پر لٹکتا ہو اور دوسرا پیٹھ پر یہ مکروہ تحریمی ہے۔ مسئلہ: رضائی یا چادر یا شال کے کنارے دونوں مونڈھوں سے لٹکتے ہوں ۔ یہ منوع ومکروہ تحریمی ہے۔ ہاں اگر ایک کنارہ دوسرے مونڈھے پر ہو اور دوسرا لٹک رہا ہے تو حرج نہیں۔ (در مختار ورد المحتار) مسئلہ: کوئی آستین آدھی کلائی سے زیادہ چڑھی ہوئی یا د امن سمیٹے نماز پڑھے مکروہ تحریمی ہے چاہے پہلے سے چڑھی ہو یا نماز میں چڑھائی (در مختار) مسئلہ مرد کو جوڑا باندھے ہوئے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ اور اگر نماز میں جوڑا باندھے تو نماز فاسد ہو جائے گی۔ مسئلہ کنکریاں ہٹانا مکروہ تحریمی ہے لیکن اگر سنت کے طور پر سجدہ نہ ادا ہوتا ہوتو ایک بار ہٹا سکتا ہے اور اگر بغیر ہٹائے واجب نہ ادا ہوتا ہو ہٹانا واجب ہے چاہے کئی بار ہٹانا پڑے۔ (در مختار ورد المحتار)
نماز میں انگلی چٹکانے کا حکم
انگلیاں چکانا انگلیوں کی قیچی باندھنا یعنی ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالنا مکروہ تحریمی ہے۔ (در مختار وغیرہ) مسئلہ: نماز کے لئے جاتے وقت اور نماز کے انتظار میں بھی یہ دونوں چیزیں مکروہ ہیں۔
کمر پر ہاتھ رکھنے کا حکم
مسئلہ کمر پر ہاتھ رکھنا مکروہ تحریمی ہے نماز کے علاوہ بھی کمر پرہاتھ رکھنا نہ چاہیے (در مختار) مسئلہ: ادھر ادھر منہ پھیر کر دیکھنا مکروہ تحریمی ہے چاہے تھوڑا ہی منہ پھیرا ہو اگر منہ نہ پھیرے صرف کنکھیوں سے ادھر ادھر بلا حاجت دیکھے تو کراہت تنزیہی ہے اور نادرا کسی غرض صحیح سے ہو تو اصلا حرج نہیں ۔ آسمان کی طرف نگاہ اٹھانا بھی مکروہ تحریمی ہے۔ مسئلہ: تشہد یا سجدوں کے درمیان کتے کی طرح بیٹھنا ( یعنی گھٹنوں کو سینہ سے ملا کر دونوں ہاتھوں کو زمین پر رکھ کر چوتڑ کے بل بیٹھنا) مرد کا سجدے میں کلائیوں کو بچھانا کسی شخص کے ملحد کے سامنے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ مسئلہ: کپڑے میں اس طرح لپٹ جانا کہ ہاتھ بھی باہر نہ ہو مکروہ تحریمی ہے یوں بھی بے ضرورت اس طرح لپیٹنا نہ چاہیے اور خطرہ کی جگہ تو سخت ممنوع ہے یوں ہی ناک منہ چھپانا بھی مکروہ تحریمی ہے۔
مکروہ تحریمی کس کو کہتے ہیں ؟
مسئلہ: بے ضرورت کھکھار نکالنا قصداً جمائی لینا مکروہ تحریمی ہے اگر جمائی خود آئے تو حرج نہیں مگر روکنا مستحب ہے اگر رو کے سے نہ رکے تو ہونٹ دانتوں سے دبائے اور اس پر بھی نہ رکے تو ہاتھ منہ پر رکھ لے قیام میں داہنا ہاتھ رکھے اور باقی حالتوں میں بایاں مسئلہ : صرف پائجامہ یا تہبند پہن کر نماز پڑھی اور کرتہ یا چادر موجود ہے تو نماز مکروہ تحریمی ہے اور جو دوسرا کپڑا نہیں تو معاف ہے۔ مسئلہ: کسی آنے والے کی خاطر نماز کو طول دینا مکروہ تحریمی ہے اور اگر جماعت پا جانے کے خیال سے ایک دو تسبیح کے برابر طول دیا تو کراہت نہیں (عالمگیری) مسئلہ: قبر کا سامنے ہونا جب کہ کوئی چیز بیچ میں حائل نہ ہو تو وہ مکروہ تحریمی ہے۔ (در مختار عالمگیری)
غیر کی زمین میں نماز پڑھنے کا حکم
مسئلہ: زمین مغصوب یا پرائے کھیت میں جس میں زراعت موجود ہے یا جتے کھیت میں نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ (در مختار عالمگیری) مسئلہ: مقبرہ میں جو جگہ نماز کے لئے مقرر ہو اور اس جگہ میں قبر نہ ہو تو وہاں نماز پڑھنے میں حرج نہیں ۔ کراہت اس وقت ہے کہ قبر سامنے ہو اور نمازی اور قبر کے درمیان کوئی چیز بقد رسترہ حائل نہ ہو۔ ورنہ اگر قبر داہنے یا بائیں یا پیچھے ہو یا سترہ کے برابر کوئی چیز حائل ہو تو کچھ بھی کراہت نہیں ۔ (عالمگیری غنیتہ قاضی خاں)
کفار کے عبادت خانوں میں جانے کا حکم
مسئلہ: کفار کے عبادت خانوں میں نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے کہ وہ شیاطین کی جگہ ہے بلکہ ان میں جانا بھی منع ہے۔
الٹا کپڑا پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
مسئلہ: الٹا کپڑا پہن کر یا اوڑھ کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے یوں ہی انگر تھے کے بند نہ باندھنا اور اچکن شیروانی وغیرہ کے بٹن نہ لگا نا اگر اس کے نیچے کر تہ وغیرہ نہیں اور سینہ کھلا رہا تو مکروہ تحریمی ہے اور اگر نیچے کر تہ وغیرہ ہے تو مکروہ تنزیہی۔ (بہار شریعت)
تصویر کے احکام
مسئلہ: جس کپڑے پر جاندار کی تصویر ہو اسے پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے نماز کے علاوہ بھی ایسا کپڑا پہننا ناجائز ہے۔ مسئلہ: اگر تصویر نمازی کے سر پر ہو یعنی چھت میں بنی ہو یا لٹکی ہو یا سجدہ کی جگہ میں ہو کہ اس پر سجدہ واقع ہوتا ہوتو نماز مکروہ تحریمی ہو گی یونہی نمازی کے آگے یا داہنے یا با ئیں تصویر کا ہونا مکروہ تحریمی ہے اور پیچھے ہونا بھی مکروہ ہے اگر چہ آگے اور دائیں بائیں ہونے سے کم ۔ مسئلہ: اگر تصویر فرش میں ہے اور اس پر سجدہ نہیں تو کراہت نہیں (ہدایہ فتح القدیر) مسئلہ: اگر تصویر غیر جاندار کی ہے جیسے پہاڑ دریا درخت پھول پتی وغیرہ تو کچھ حرج نہیں (فتح القدیر) مسئلہ تھیلی یا جیب میں تصویر چھپی ہوئی ہو تو نماز میں کراہت نہیں ( در مختار ) مسئلہ : تصویر والا کپڑا پہنے ہوئے ہے اور اس پر کوئی دوسرا کپڑا اور پہن لیا کہ تصویر چھپ گئی تو اب نماز مکروہ نہیں ہوگی ۔ (رد الختار) مسئلہ: اگر تصویر ذلت کی جگہ میں ہو جیسے جوتا اتارنے کی جگہ میں ہو یا ایسے فرش میں ہو جس کو پاؤں سے روندتے ہوں تو نماز میں کراہت نہیں جب کہ اس پر سجدہ نہ ہو اور گھر میں ہونے میں بھی کراہت نہیں۔ (در مختار) مسئلہ: اگر تصویر اتنی چھوٹی ہو کہ کھڑے ہو کر دیکھنے میں اس کے بدن کے حصہ الگ الگ نہ دکھائی دیں تو ایسی تصویر نمازی کے آگے پیچھے یا دائیں بائیں ہونے میں نماز مکروہ نہ ہوگی۔ مسئلہ: اگر تصویر کا پورا چہرہ مٹا دیا تو کراہت جاتی رہی ۔ ( ہدایہ وغیرہ) مسئلہ: تصویر کے یہ احکام تو نماز کے ہیں۔ رہا تصویر کا رکھنا تو اس کے بارے میں حدیث میں ہے کہ جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے یعنی جب کہ تو ہین کے ساتھ نہ ہوں اور نہ اتنی چھوٹی ہوں کہ کھڑے ہو کر دیکھنے میں بدن کے حصے الگ الگ نہ دکھائی دیں۔ (فتح القدیر وغیرہ) مسئلہ: تصویر کا بنانا بنوانا دونوں حرام ہیں چاہے دستی ہو یا لکسی دونوں کا ایک حکم ہے۔
مکروہ تنزیہی
مسئلہ : سجدہ یا رکوع میں بلا ضرورت تین تسبیح سے کم کہنا مکروہ تنزیہی ہے۔ ہاں اگر وقت تنگ ہو یا ریل چلے جانے کے خوف سے ہو تو حرج نہیں۔ مسئلہ: کام کاج کے کپڑوں سے نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے جب کہ اور کپڑے ہوں ورنہ کراہت نہیں۔
ننگے سر نماز پڑھنے کے احکام
مسئلہ: بستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی سے بوجھ معلوم ہوتا ہے یا گرمی معلوم ہوتی ہے اس وجہ سے نگے سر پڑھنا ہے تو یہ مکروہ تنزیہی ہے اور اگر نماز کو حقیر خیال کر کے نگے سر پڑھے مثلا نماز کوئی مہتم بالشان چیز نہیں جس کے لئے ٹوپی عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے اور اگر خشوع و خضوع کے لئے ننگے سر پڑھے تو مستحب ہے۔ مسئلہ: نماز میں ٹوپی گر پڑی ٹوپی اٹھا لینا افضل ہے جب کہ عمل کثیر سے نہ ہو ورنہ نماز فاسد ہو جائے گی اور بار بار اٹھانی پڑے تو چھوڑ دے اور نہ اٹھا لینے سے خضوع مقصود ہو تو نہ اٹھانا افضل ہے ( در مختار رد المختار ) مسئلہ: ماتھے سے خاک یا گھاس چھڑانا مکروہ ہے جب کہ نماز میں تشویش نہ ہو اور تکبر کی وجہ سے چھڑا رہا ہو تو مکروہ تحریمی ہے اور اگر تکلیف دہ ہوں یا خیال بٹتا ہو تو حرج نہیں اور نماز کے بعد چھڑانے میں تو مطلقاً مضائقہ نہیں بلکہ چھڑا دینا چاہیے تا کہ ریا نہ آنے پائے (عالمگیری) مسئلہ: یو ہیں حاجت کے وقت پیشانی سے پسینہ پونچھنا بلکہ ہر وہ عمل قلیل کہ نمازی کے لئے مفید ہو جائز ہے اور جو مفید نہ ہو وہ مکروہ ہے (عالمگیری) مسئلہ: نماز میں ناک سے پانی بہا تو اس کو پونچھ لینا زمین پر گرنے سے اچھا ہے اور اگر مسجد میں ہو تو پونچھنا ضروری ہے مسجد میں نہ گرنے دے (عالمگیری) مسئلہ: نماز میں بغیر عذر چار زانو بیٹھنا مکروہ ہے اور عذر ہو تو حرج نہیں اور علاوہ نماز کے اس طرح بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں (در مختار ) مسئلہ: سجدہ کو جاتے وقت گھٹنے سے پہلے ہاتھ رکھنا اور اٹھتے وقت ہاتھ سے پہلے گھٹنے اٹھانا بلا عذر مکروہ ہے۔ (غنیتہ ) مسئلہ: رکوع میں سر کو پیٹھ سے اونچا یا نچا رکھنا مکروہ ہے۔ (منیہ ) مسئلہ: اٹھتے وقت آگے پیچھے پاؤں اٹھانا مکروہ ہے۔ مسئلہ: جوں یا پھر کچھ اور جب ایذا پہنچاتے ہوں تو پکڑ کر مار ڈالنے میں حرج نہیں جب کہ عمل کثیر سے نہ ہو۔ (غنیتہ و بہار شریعت) مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا مکروہ ہے مسئلہ مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا مکروہ ہے (عالمگیری) مسئلہ کوئی شخص کھڑایا بیٹھا باتیں کر رہا ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنے میں کراہت نہیں جب کہ باتوں سے دل بیٹے کا خوف نہ ہو۔ مصحف شریف اور تلوار کے پیچھے اور سونے والے کے پیچھے نماز مکروہ نہیں۔ (در مختار ۔ ردالمحتار)
نمازی کے آگے آگ کا حکم :
نماز توڑنے کا عذر
مسئلہ: کوئی مصیبت زدہ فریاد کر رہا ہو اس نمازی کو پکارتا ہو یا مطابق کسی شخص کو پکارتا ہو یا کوئی ڈوب رہا ہو یا آگ سے جل جائے گا یا اندھا راہ گیر کنوئیں میں گرا چاہتا ہے۔ ان سب صورتوں میں نماز توڑ دینا واجب ہے جب کہ یہ نمازی اس کے بچانے کی قدرت رکھتا ہو (در مختار ور ڈالختار ) مسئلہ: پیشاب پاخانہ معلوم ہوا یا کپڑے یا بدن پر اتنی نجاست دیکھی کہ جتنی نجاست کے ہوتے نماز ناجائز ہے یا نمازی کو کسی اجنبی عورت نے چھو دیا تو ان تینوں صورتوں میں نماز توڑ دینا مستحب ہے جب کہ جماعت کا وقت نہ جاتا رہا اور پیشاب پاخانہ جب بہت زور کئے ہو تو جماعت چھوٹ جانے کا بھی خیال نہ کرے۔ ہاں وقت جانے کا خیال کیا جائے (رد المحتار)
سانپ وغیرہ مارنے کے لئے نماز توڑنا
مسئلہ: سانپ وغیرہ مارنے کے لئے جبکہ کاٹنے کا صحیح ڈر ہو تو نماز توڑ دینا جائز ہے۔ مسئلہ: کوئی جانور بھاگ گیا اس کے پکڑنے کے لئے یا بکریوں پر بھیڑیے کے حملہ کرنے کے ڈرسے نماز توڑ دینا جائز ہے۔
نقصان سے بچنے کے لئے نماز توڑنا
مسئلہ: اپنے یا پرائے ایک درہم کے نقصان کا ڈر ہو۔ مثلاً دودھ اہل جائے گا نیا گوشت ترکاری روٹی وغیرہ جل جانے کا ڈر ہو یا ایک درہم کی کوئی چیز چور اچکا لے بھاگا۔ ان صورتوں میں نماز توڑ دینے کی اجازت ہے۔ (در مختار عالمگیری) مسئلہ: اگر نفل نماز میں ہو اور ماں باپ دادا دادی وغیرہ اصول پکاریں اور ان کو اس کا نماز میں ہونا معلوم نہ ہو تو نماز توڑ دے اور جواب دے۔ (در مختار وردالمختار )