
نام کتاب | دروس مقامات حریری |
شارح | مولانا صادق الامین عزیزی |
زبان | اردو |
فن | عربی ادب |
دروس مقامات شرح مقامات حریری
علامہ حریری رحمتہ اللہ علیہ اساطین علم ادب میں سے ہیں، ان کی لغوی وادبی خدمات سے اہل علم خوب اچھی طرح واقف ہیں، ان کی زندہ و جاوید تالیفات میں ” مقامات حریری ” کا نام ہمیشہ تابندہ رہے گا۔ اس کتاب کے اسلوب نگارش سے اگر چہ بہت سے حضرات اختلاف کرتے ہیں تا ہم اس کے اندر موجود لغوی ذخائر محاورات وضرب الامثال سے کسی کو انکار نہیں ، یہی وجہ ہے کہ مدارس دینیہ میں یہ کتاب بحیثیت ادب عربی اور بحیثیت ذخیرہ لغوی، داخل نصاب ہے اور اس سے زبر دست فائدہ اٹھارہے ہیں، اس کتاب کی عربی، اردو اور فارسی مختلف زبانوں میں علمائے کرام و مدرسین نے شروحات لکھی ہیں اور ہر شرح میں کوئی نہ کوئی نا در فائدہ ضرور موجود ہوتا ہے۔ مولانا صادق الامین صاحب حفظہ اللہ ایک صاحب ذوق اور علمی و ادبی خانوادے سے تعلق رکھنے والی فاضل ہیں ، مقامات حریری کی ایک عرصہ تک تدریس کرتے رہے؟ ہیں، ان کے دل میں بھی داعیہ پیدا ہوا کہ اس کی سلیس عبارتوں میں ترجمہ کے ساتھ مختصر انداز سے ایک شرح لکھی جائے۔چنانچہ موصوف نے نصاب کے بقدر یہ شرح تحریر فرمائی ہے، جس میں سلیس ترجمہ الغوی مختصر مگر ضروری تحقیق اور خاص طور پر لفظ کے جدید استعمال کو ذکر کرنے کا اہتمام کیا ہے، اسی طرح ہر مقامہ کے شروع میں اردو اور عربی دونوں زبانوں میں پورے مقامہ کا خلاصہ بھی درج ) کر دیا ہے، احقر نے شروع سے کافی حصہ لفظ بہ لفظ دیکھا اور مفید پایا جب کہ موصوف نے کتاب کا مسودہ اور خاص طور پر اس کے اشعارا اپنے بعض معاصر اہل علم کی نظروں سے بھی گزارا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اس کتاب کو قبول عام و نام نصیب فرمائے اور مؤلف اور ان کے والدین و متعلقین کے لئے ذخیرہ آخرت بنائے۔ آمین۔