فتوحات فاروقی کی وسعت

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! حضور نبی پاک ، صاحب لولاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے وصال مبارکہ کے وقت اسلامی حکومت کا کل رقبہ تقر یبانو لاکھ ستائیس ہزار ۹۲۷۰۰۰ مربع میل تھا ۔ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے بعد امیر المؤمنین حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ جب خلیفہ مقرر ہوۓ تو ان کی خلافت کا اکثر حصہ مختلف فتنوں کی سرکوبی میں ہی صرف ہو گیا لیکن سید نا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ نے اللہ عزوجل کے فضل و کرم اور رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی نظر عنایت سے نہ صرف ان فتنوں کا مقابلہ کیا بلکہ صرف سوا دوسال کی مدت خلافت میں عہد رسالت میں قائم اسلامی حکومت کے رقبے میں مزید دولاکھ پچہتر ہزار ایک سو چونسٹھ ۲۷۵۱۲۴ مربع میل کا اضافہ کر دیا ۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے وصال کے وقت سلطنت اسلامیہ کا کل رقبہ بارہ لاکھ دو ہزار ایک سو چونسٹھ ۱۲۰۲۱۶۴ مربع میل تھا ۔ آپ کے وصال کے بعد سید نا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ منصب خلافت پر فائز ہوۓ ، آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی کل مدت خلافت کم وبیش ۱۰ سال چھ ماہ اور آٹھ ۸ دن ہے ۔

فتوحات فاروقی کی وسعت   قمری مہینوں کے ایام مختل نہ ہونے کے سبب سی کل مدت خلافت کم و بیش تین ہزار سات سو پچاس ۳۷۵۰ دن بنتی ہے ۔ آپ کے عہد خلافت میں سلطنت اسلامیہ میں تیرہ لاکھ نو ہزار پانچ سو ایک ۱۳۰۹۵۰۱ مربع میل کا اضافہ ہوا ۔ یہ اضافہ تمام علاقوں کو شامل کر کے ہے بعض مؤرخین نے چند علاقے جوکامل طور پر فتح نہیں ہوئے تھے انہیں شامل نہ کیا ۔ یوں آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی وفات تک سلطنت اسلامیہ کا کل رقبہ پچیس لاکھ گیارہ ہزار چھ سو پینسٹھ مربع میل یا کم از کم بائیس لاکھ اکاون ہزار تیس ۲۲۵۱۰۳۰ مربع میل تو ضرور تھا ۔ علامہ واقدی رحمۃ اللہ تعالی کی تصریح کے مطابق خلافت فاروقی کے ابتدائی چھ سالوں میں پورا ملک شام فتح ہو چکا تھا ۔ جبکہ ایران ، عراق ، مصر اور دیگر علاقے بقیہ مدت خلافت میں فتح ہوئے ۔اگر فقط سید نا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے عہد خلافت کی فتوحات کے کل رقبے یعنی تیرہ لاکھ نو ہزار پانچ سو ایک ۱۳۰۹۵۰۱ مربع میل کو آپ کی خلافت کے ایام یعنی تین ہزار سات سو پچاس ۳۷۵۰ پرتقسیم کیا جاۓ تو کم و بیش ساڑھے تین سو ۳۵۰ مربع میل کا یومیہ اضافہ ہوا ۔ اعلی حضرت ، امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن کی تصریح کے مطابق آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی مدت خلافت میں بڑے بڑے شہروں کی تعدادکم وبیش ایک ہزار چھتیس ۱۰۳۶ ہے ، ان تمام شہروں کے مضافاتی علاقوں کی تفصیل جدا ہے ۔

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے