فاروق اعظم اور اتباع سنت


پھر کبھی غیر اللہ کی قسم نہ کھائی :


حضرت سیدنا سالم رضی اللہ تعالی عنہ اپنے والد گرامی سے روایت کرتے ہیں کہ ایک بار دو عالم کے مالک و مختار مکی مدنی سرکار صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے امیر المؤمنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کو دیکھا کہ وہ اپنے والد کی قسم اٹھارہے تھے ( یعنی یوں کہہ رہے تھے کہ مجھے میرے باپ کی قسم ! ) اللہ عزوجل کے محبوب ، دانائے غیوب صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے سن لیا اور ارشاد فر ما یا : اللہ تمہیں اپنے آباء کی قسم اٹھانے سے روکتا ہے ۔ ‘‘ حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ فر ماتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے قصداً یا بھول کر بھی ایسی قسم نہ اٹھائی ۔

فاروق اعظم اور اتباع سنت


فاروق اعظم کی اتباع رسول کا انوکھا انداز :


حضرت سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ امیر المؤمنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ پر جب قاتلانہ حملہ ہوا تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے عرض کیا گیا ” آپ اپنی جگہ کسی کو جانشین کیوں نہیں بنادیتے ؟ ” فرمایا : ‘ اگر میں جانشین مقرر کرتا ہوں تو بھی صحیح ہے کیونکہ مجھ سے بہتر ( یعنی خلیفۂ رسول اللہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے بھی ایسا کیا تھا اورکسی کو جانشین بناۓ بغیر تمہیں یوں ہی چھوڑ دو تو بھی صحیح ہے کیونکہ دو جہاں کے تاجور ، سلطان بحر و بر صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم مجھ سے بہتر تھے ، آپ نے بھی کسی کو بالتفر یح خلافت کے لیے نامز نہیں کیا ۔ ” حضرت سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ جب آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اللہ عزوجل کے پیارے حبیب صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا ذکر کیا تو مجھے یقین ہو گیا کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی اتباع میں ہرگز جا نشین نہین بنائیں گے۔

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے