خواب اور تعبیر کے متعلق مولف کا تأثر
ہمارے ہاں خوابوں کے متعلق عجیب و غریب نظریہ پایا جاتا ہے، جہاں کچھ لوگ خوابوں کو قطعاً بے وقعت اور بے فائدہ خیال کرتے ہیں وہاں کچھ لوگ خوابوں کو اس عقیدت سے تسلیم کرتے ہیں گویا کہ یہ آسمانی حکم ہے جس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ بعض کتب کا مطالعہ کریں جن کو لوگ مذہبی عقیدت واحترام سے دلیل کا درجہ دیے بیٹھے ہیں تو وہ حقیقت میں شرعی دلائل سے بالکل خالی اور فقہ ” خوابوں کا جزیرہ محسوس ہوتی ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ہمارے معاشرہ میں لوگوں نے اپنے اپنے مسائل اور موقف کی بنیاد خوابوں کو بنایا ہوا ہے اس کے برعکس کچھ لوگ خوابوں کی حقیقت کا ہی انکار کرتے ہیں۔ در حقیقت خواب اگر خواب کی حیثیت سے بعض شروط کے ساتھ ثابت بھی ہو جائیں تو اس درجہ کو نہیں پہنچ سکتے کہ ہم انہیں دلیل بنا کر ان پر عمل شروع کر دیں چہ جائیکہ یہ شروط ثابت ہی نہ ہوں۔ الغرض ہم نے چند گزارشات میں خوابوں کے متعلق شرعی رہنمائی یعنی خوابوں کے آداب و مسائل اور احکام کو مختصر انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور مندرجہ ذیل نکات کے تحت اس کتا بچہ کو مرتب کیا ہے۔ ہم نے اس کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا حصہ عام لوگوں کے لیے ہے جس میں خواب کے آداب اقسام اور شرعی رہنمائی کا ذکر ہے جبکہ دوسرا حصہ ان لوگوں کے لیے ہے جو علمی بحث سے دلچپسی رکھتے ہیں۔
اچھے اور بہترین خواب کے اسباب، برے خواب کی وجوہات اور ان کے آداب کا تذکرہ ہے۔ کیا اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھا جا سکتا ہے؟ نبی عمل ایم کو خواب میں دیکھنا کیسا ہے؟ اس کا ذکر بھی موجود ہے۔ خوابوں کی تعبیر کا بیان بھی شامل ہے۔
ایک وقت میں مختلف تعبیروں کا انجام خواب پر کیا اثر ہے؟ ہم تمام قارئین کی خدمت میں گزارش کرتے ہیں کہ اگر کتا بچہ میں کوئی غلطی یا خلاف حقیقت بات دیکھیں تو ہمیں ضرور مطلع کریں۔ ان شاء اللہ شکریہ کے ساتھ اصلاح کی کوشش کی جائے گی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس کتابچہ کو راقم الحروف ، میرے والدین، اساتذہ کرام اور اس کے ناشر مدیر مکتبہ اسلامیہ کے لیے ذخیرہ آخرت بنائے۔ آمین ثم آمین
محمد اختر صدیق