حکومت ومنصب کے متعلق فرامین فاروق اعظم

 ( 1) حالم کی چارخصلتیں

   حضرت سید نا عبد الله بن عمران رحمہ اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ امیر المؤمنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے ارشاد فرمایا : اس منصب حکومت کے لائق صرف وہی شخص ہے جس میں یہ چار خصلتیں پائی جائیں : ( ۱ ) نرمی ہولیکن ایسی نرمی بھی نہیں جو کمزوری پر مشتمل ہو ۔ ( ۲ ) سختی ہومگر ایسی نہیں کہ جس میں شدت ہو ۔ ( ۳ ) کفایت شعار ہولیکن ایسانہیں کہ اس میں بخل ہو ۔ ( ۴ ) لحاظ کرنے والا ہولیکن ایسا نہیں کہ حد سے تجاوز کر جاۓ ۔ کیونکہ ان میں سے ایک بھی صفت ختم ہوگی تو بقیہ تینوں خود بخودختم ہو جا ئیں گیں ۔

حکومت ومنصب کے متعلق فرامین فاروق اعظم

( 2 ) کامیاب حاکم کے اوصاف : 

   حضرت سید نا مسعر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ امیر المؤمنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے ارشاد فر مایا : اللہ عزوجل کے امر یعنی سلطنت کے معاملے کو صرف وہی شخص درست طریقے سے چلا سکتا ہے جو نہ تو ریا کاری کرتا ہو ، نہ ہی تساہل یعنی سستی و بلا وجہ نرمی سے کام لیتا ہو ، نہ ہی خواہشات کی پیروی کرنے والا ہو ۔  

( 3) گمراہ کن حکمرانوں کا خون : 

   حضرت سید ناعمیر بن سعد انصاری رحمتہ اللہ تعالی علیہ سے روایت ہے کہ امیر المؤمنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت سید نا کعب رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا : اے کعب ! میں تم سے ایک بات پوچھتا ہوں اگر تمہیں معلوم ہوتو ہرگز نہ چھپانا ‘ ‘ انہوں نے عرض کیا : ’ ’ جی ہاں ! مجھے اگر معلوم ہوئی تو میں ہرگز نہ چھپاؤں گا ۔ ‘ ‘ پھر استفسار فرمایا : ” ما أخـوف شيء تخوفه على أمة محمد صلى اللہ علیہ وسلم یعنی وہ کونسی چیز ہے جس کا تمہیں امت محمدیہ پر خوف ہے ؟ ‘ ‘ عرض کیا : ‘ ائمۃ مضتین یعنی گمراہ کن حکمران ۔ فرمایا : تم نے سچ کہا کیونکہ یہ راز مجھے اللہ عزوجل کے محبوب ، دانائے غیوب صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے خودارشادفر ما یا تھا ۔ 

( 4 )ین کو آزمائش میں ڈالنے والی شے : 

   حضرت سید نا عمران بن عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک بار حضرت سید نا ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ نے امیر المؤمنین حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ سے عرض کیا : مالک لا تستعملني یعنی کیا بات ہے کہ آپ مجھے کوئی حکومتی ذمہ داری نہیں دیتے ۔ سید نا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے ارشادفرمایا : اكره أن يدنس دینک یعنی میں اس بات کو نا پسند کرتا ہوں کہ آپ یہ ذمہ داری لے کر اپنے دین کو عیب دار کریں ۔

.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے