تفہیم البلاغہ اردو شرح دروس البلاغہ
کتاب نام: تفہیم البلاغہ اردو شرح دروس البلاغہ
ترجمہ: مولانا محمد یار عابد
ناشر: مکتبہ ختم نبوت
علم بلاغت ، زبان وادب کے ارتقاء کا نام ہے اپنی بات کو ڈھب اور سلیقہ سے مقتضی حال کے مطابق کرنا بلاغت کہلاتا ہے۔
علم بلاغت بطور فن کے مرتب اور مدون ہے اس فن میں کمال کے ذریعے جہاں اپنی قوت بیان میں تاثیر پیدا کی جاسکتی ہے وہاں علوم نبوت یعنی قرآن کریم اور احادیث نبویہ علی صاحبہا الصلوۃ والتسلیہ کے اسرار و رموز سے بھی شناسائی ممکن ہے۔ قرآن کریم کے علوم و معارف تک رسائی فن بلاغت ہی کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین بلاغت ہر زمانے میں قرآن کریم کو معجز کتاب قرار دیتے چلے آئے ہیں کبھی کا اتفاق ہے کہ ماھذا کلام البشر اس کتاب کی تطہیر یا مقابلہ جن و انس کے احاطہ سے باہر ہے ۔ فن بلاغت میں رسوخ پیدا کرنے والی کتاب دروس البلاغ ” جب فنی ناصف محمد دیاب متوفی ۱۳۲۷ھ نے تصنیف فرمایا تھا ہمارے مدارس عربیہ کے بنین و بنات کے نصاب کا حصہ ہے یہ کتاب عربی زبان میں لکھی گئی ہے۔ اور فن کی پہلی کتاب کے طور پر مدارس میں پڑھائی جاتی ہے فن کی جدت اور طالبات کے لیے عربی سے اجنبیت کے باعث کتاب کی تعلیم میں انہیں کافی دشواریاں پیش آتی ہیں۔ ہمارے عزیز مکرم مولانا محمد یار صاحب حفظہ اللہ تعالٰی کو اللہ تعالٰی جزائے خیر نصیب فرمائے انہوں نے محنت و کاوش سے کتاب کی اردو شراء لکھ کر اسے عربیت سے اردو میں ڈھالنے کی کوشش کی ہے۔